Bachon ke jhoot bolne ki dua naad e ali shareef hai jis ke barkat se aap apny bachon ke har buri adat ko khatam kar sakhte hain . Bachon ke jhoot ki adat ko sirf bachpan mein hi control kiya ja sakta hai . Ye adad bachon ki tamam zindagi taba kar kar sakti hai . Jhoot k zahri aur rohani har kisam k bad asrat hoty hain aur jen afrad ko jhoot bolne ki adat hoti hai inn k rizq mein kabhi bhe barkat nahi hoti .
Jhoot k badasrat mein depression ,gustakhi , pareshani , tangdasti , nakami aur bimari hai . Jes ghar mein koe fard jhoot bolne wala mojood ho aur issay baat baat par jhoot bolne ki adat ho tu iss ghar mein pareshani aur tangdasti kisi na kisi andaz se mojood rehti hai . Lahaza agr aap apne bacho ka mustakbal acha dekhna chatay hain tu bachon ke jhoot ki adat ka rohani ilaj dua nad e ali sharif mein mojood hai .
Iss post mein aap ko dua naade ali sharif ka aik aysa rohani amal bataia gyia hai jes ki barkat se aap k bachon mein se jhoot aur har buri adat allah ki rehamt se jald khatam ho jae ghe aur aap k bache allah ki hifazat mein bhe rahain ghay .
Iss artical mein bachon ke jhoot ka ilaj karne k liye dua naade ali ka asan amal bataia gaya hai . Agr aap apne bachon ke jhoot ka ilaj karna chahtay hain tu iss post ko end tak read krain .
Bachon Ke Jhoot
ناظرین بہت سے والدین اپنی اولاد کی وجہ سے پریشان ہوتے ہیں۔ کہ ان کی اولاد ان کی بات نہیں مانتی ۔ نافرمانی کرتی ہے اور جھوٹ بولتی ہے۔ والدین کو سمجھ نہیں آتا کہ وہ ایساء کیا کریں کہ ان کے بچے جھوٹ نہ بولیں اور فرما بردار بن جائیں یعنی ماں باپ کے ساتھ ہمیشہ سچ بولیں اور کبھی کچھ نہ چھپائیں۔
اسی کوشش میں یعنی بچے کی بہتری کا سوچتے سوچتے میاں بیوی ایک دوسرے کو بھی الزام دینے لگ جاتے ہیں کہ اس کو تم نے بگاڑا ہے یہ تمہاری وجہ سے ایسے کرتا ہے اور اس گفتگو میں اصل موضوع کہیں پیچھے رہ جاتا ہے اور نئے معاملات پہ بات ہونا شروع ہو جاتی ہے۔
ناظرین اولاد کا جھوٹ بولنا ، نافرمانی کرنا ، اولاد کا تمیز سے پیش نہ آنا ان سب چیزوں کو ٹھیک کیا جا سکتا ہے ۔ اصل میں والدین جو بچے سے یہ شکایت کرتے ہیں کہ تم جھوٹ بولتے ہو۔ اس کے پسِ پردہ غلطی والدین کی ہی ہوتی ہے ۔ کیونکہ والدین اولاد کے اندر اتنا ڈر خوف پیدا کر دیتے ہیں کہ اولاد ان کے سامنے کچھ بول ہی نہیں پاتی۔ بچے کو پتہ ہوتا ہے ۔ اصل بات بتائے گا تو مار پڑے گی ، ماں باپ ڈانٹیں گے۔ اسی ڈانٹ اور مار سے بچنے کے لیے بچے جھوٹ بول دیتے ہیں کیونکہ جھوٹ انھیں بچا لیتا ہے اور انسان اسی چیز کو اپناتا ہے جس سے اسے کوئی خطرہ محسوس نہ ہو۔ والدین یہ ڈر بچے کے اندر خود پروان چڑھا دیتے ہیں اور جب یہ عادت پختہ ہو جاتی ہے تو انھیں مختلف پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
دوسری طرف بچے میں عادات کا خراب ہونا، بد تمیزی کرنا اور جھوٹ بولنے جیسی عادت کا دارومدار اس صحبت پر بھی ہوتا ہے جن کے ساتھ بچہ معاشی یا معاشرتی سرگرمیاں سر انجام دیتا ہے ۔ کیونکہ کسی بچے یا بڑے میں عادات و خصائل میں صحبت ایک خاص کرادار ادا کرتی ہے ۔ اگر صحبت بری ہو تو انسان عادتیں بھی بری ہی اپناتا ہے اور جب بچہ کی صحبت اچھی ہو تو اس کی شخصیت میں نکھار پیدا ہوتا ہے ۔ اس کی مثال کچھ یوں ہے ۔ کہ کوئلے کی کان میں جائیں گے تو کوئلہ ہی کپڑوں پر لگے گا اور اگر کسی ایسی جگہ جائیں گے جہاں خوشبو اور رعنایت ہو تو انسان سے اسی کی مہک محسوس ہو گی۔
Bachon Ke Jhoot Aur Nafsiyat
بچوں کا ذہن کورے کاغذ جیسا ہوتا ہے اس میں جو چیز ڈالی جاتی ہے اور جووہ سیکھتا ہے وہ اس کے ذہن میں ہمیشہ کے لیے اپنی ایک خاص جگہ بنا لیتا ہے ۔ اس مقام پر والدین کی ایک بہت اہم ڈیوٹی بنتی ہے کہ وہ اولاد کے اندر ڈر خوف پیدا نہ کریں۔ اسے پیار سے سمجھائیں ایسی چیزوں کو اولاد کے سامنے سرانجام نہ دیں جس کی وجہ سے اولاد ذہنی طور پر معذوری کا شکار ہو جائے یعنی اس کی سوچیں اتنی منتشر نہ ہو جائیں جس سے اس کی زندگی خراب ہو۔
والدین کو چاہیے کہ وہ اولاد کو اتنا اعتماد دیں کہ ان کی اولاد اس سے خود ہر بات بنا جھجک کے شیئر کرے۔ ان سے کبھی جھوٹ نہ بولے ۔ والدین اولاد کے اندر ماں باپ کا ڈر پیدا کرنے کی بجائے اس کے ساتھ دوستانہ رویہ رکھیں تو یقین کریں اولاد میں بری عادتیں کبھی نہیں آتی اور اگر کبھی اولاد کچھ عجیب دیکھ بھی لیتی ہےتو وہ والدین کے ساتھ ضرور ڈسکس کرتی ہے جس کا تمام تر دارومدار ماں باپ کے اولاد کو اعتماد دینے پر ہے ۔
ہم نے ایسے بہت سے مسائل کو حل کیا ہے اور ہمارے پاس بہت سے والدین بھی ایسے آئے ہیں جو بیان کی گئی تمام صورتحال سے ملتی جلتی کہانی ہمیں بتاتے ہیں۔ اور انھی حقیقت پر مبنی چیزوں کا مشاہدہ کرتے ہوئے ہم نے تمام معاملات اور حالات کو زیر بحث لایا ہے ۔ اگر یہ سب چیزیں مہیا کرنے کے باوجود بھی آپ کی اولاد آپ سے جھوٹ بولتی ہے کہنا نہیں مانتی تو اس کے لیے آج ہم آپ ایک خاص روحانی عمل بتائیں۔ کہ جس کی برکت سے آپ کے بچے کی جھوٹ بولنے کی عادت نہ صرف ختم ہو جائے گی بلکہ اس کی شخصیت میں واضح تبدیلی بھی آئے گی جو آپ کو حیران کر دے گی ۔
Bachon Ke Jhoot Ka Rohani ilaj
بچوں کا جھوٹ اور ہر بری عادت کو ختم کرنے کے لئے یہ عمل بے حد مجرب ہے ۔اس عمل کے لئے آپ 10 بار درود ابراہیمی ، 10 بار سورہ اخلاص اور 14 بار دعائے نادعلی محبت سے پڑھ کر اپنے تمام بچوں پر دم کر دیا کریں اور اگر ایساء مکمن نہ ہو تو آپ یہ کلام پڑھ کر پانی پر دم کر کے یہ پانی بوقت ضرورت اپنے بجوں کو پلا دیا کریں ۔ اس کے علاوہ کوشش کریں کے کہ آپ دعاے نادعلی شریف کو پاک سیاہی سے عربی میں تحریر کرکے اپنے بچوں کے گلے میں پہنائیں ۔
یہ عمل کوئی مشکل نہیں لہذا اس عمل کو آپ ہمیشہ جاری رکھیں ۔انشاء اللہ آپ کو اس عمل کی اولاد کی فرمابرداری ، رزق ، دولت ، شفاء اور حاجات کی تکمیل کے حوالے سے بے شمار فائدے تمام زندگی حاصل ہوتے رہیں گے
اور اگر آپ سے ایساء نہ ہو سکے تو آپ اس عمل کو صرف 21 دن محبت سے کر لیں ۔ نادعلی کا عربی نقش بچوں کو ہر بیماری ، حادثہ اور نظربد سے محفوظ رکھتا ہے ۔یہ نقش آپ 5 مساکین کو کھانا کھلا کر آستانہ سے فری حاصل کر سکتے ہیں ۔